مرزا غلام احمد قادیانی، جس نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا، اپنی زندگی میں کئی بار اپنی جھوٹی نبوت کا پرچار کیا اور دینِ اسلام میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کی۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ جھوٹے مدعیانِ نبوت کو عبرتناک انجام سے دوچار کیا، جیسا کہ تاریخ میں مسیلمہ کذاب وغیرہ کے ساتھ ہوا۔ اسی طرح مرزا قادیانی بھی ایک دردناک اور ذلت آمیز موت سے دوچار ہوا۔

اس کی موت کی تفصیلات نہایت عبرت انگیز اور ایمان افروز ہیں۔ مختلف معتبر کتب میں اس کے آخری لمحات کا ذکر کیا گیا ہے، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ بدترین حالت میں، بے بسی، قے، دست اور غلاظت میں لتھڑا ہوا مرا۔

مرزا غلام احمد قادیانی، جس نے جھوٹا نبوت کا دعویٰ کیا، اپنے آخری ایام میں جسمانی طور پر ذلت آمیز حالت میں مبتلا ہوا- قادیانیوں کی اپنی مستند کتب سے تصدیق شدہ ثبوت موجود ہیں۔

جب مرزا غلام احمد قادیانی کی حالت بگڑی، تو اُس نے یہ کہہ کر ڈاکٹروں کو بلوانے سے انکار کر دیا کہ: حضور کی نماز کا وقت ہو گیا ہے۔ لیکن حقیقت میں وہ قے اور دست کی حالت میں تھا اور اس کی حالت اتنی خراب ہو چکی تھی کہ اس کے قریب کھڑے افراد کے لیے بھی سانس لینا دشوار ہو رہا تھا۔ سیرت المہدی، صفحہ 10

اس عبرتناک انجام کے بعد بھی قادیانی گروہ اس جھوٹے مدعی کو "نبی” مانتے ہیں، جو نہ صرف اسلامی عقائد کی سراسر خلاف ورزی ہے بلکہ ایک مجرمانہ ذہنیت کی عکاسی بھی کرتی ہے۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے

وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ ٱفْتَرَىٰ عَلَى ٱللَّهِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِـَٔايَٰتِهِۦٓ ۗ إِنَّهُۥ لَا يُفْلِحُ ٱلظَّٰلِمُونَ 

الأنعام: 21

اور اس سے بڑھ کر ظالم کون جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا اس کی آیتیں جھٹلائے، بیشک ظالم فلاح نہ پائیں گے

— Kanz ul-Iman (کنزالایمان)

اسی وجہ سے آپ اکثر محمدی بیگم کے حیض والی شلوار سونگھاکرتے تھے۔

سیرت المہدی، صفحہ 200

رزا غلام احمد قادیانی کی عبرت ناک اور ناپاک موت نہ صرف طبی، بلکہ روحانی ذلت کی نشان دہی کرتی ہے۔

محمدی بیگم سے شادی کی ناکام کوششوں میں وہ حدیں عبور کر گیا جنہیں کوئی شریف النفس انسان برداشت نہیں کر سکتا۔

قادیانی جماعت کے لیے لمحۂ فکریہ ہے کہ وہ آج بھی ایک جھوٹے اور بیمار ذہن کے مالک کو "نبی” مانتے ہیں۔

سیرت المھدی 1935 کا ایڈیشن جو 500 کاپی چھاپ کر تمام نسخوں کو ضائع کر دیا گیا تھا اس کی پی ڈی ایف کاپی یہاں سے ڈاونلوڈ کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے