قادیانیوں کے باطل اعتراض پر تحقیقی اور علمی جواب

قادیانی مندرجہ ذیل حدیث پر اعتراض کرتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ چونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ میرے بعد 30 جھوٹے دجال نبوت کا دعویٰ کریں گے، اور ان کے مطابق یہ تعداد پوری ہوچکی ہے، لہٰذا اب "سچے انبیاء” آ سکتے ہیں۔ یہ استدلال علمی، عقلی اور دینی لحاظ سے مکمل طور پر باطل ہے۔

سب سے پہلے حدیث اور اس کا ترجمہ ملاحظہ فرمائیں:

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْعَلَاءِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَخْرُجَ ثَلَاثُونَ دَجَّالُونَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ .

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ   رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک تیس دجال ظاہر نہ ہو جائیں، وہ سب یہی کہیں گے کہ میں اللہ کا رسول ہوں ۔

سنن ابوداؤد حدیث 4333


قادیانی اعتراض کا علمی رد

جواب نمبر 1: مرزا قادیانی کا خود کا اعتراف

"آنحضرت ﷺ فرماتے ہیں کہ دنیا کے آخر تک قریب 30 کے دجال پیدا ہوں گے۔”
(روحانی خزائن، جلد 3، صفحہ 197)

مرزا قادیانی خود تسلیم کر رہا ہے کہ یہ دجال "دنیا کے آخر تک” آتے رہیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کی تعداد وقت کے ساتھ بڑھ سکتی ہے، اور یہ کہ 30 دجالوں کی تعداد مکمل ہونا کسی خاص زمانے کے ساتھ مشروط نہیں ہے۔

لہٰذا قادیانیوں کا یہ کہنا کہ اب چونکہ 30 آ چکے ہیں اس لیے "سچے نبی” آئیں گے، خود مرزا قادیانی کے قول کے بھی خلاف ہے۔


جواب نمبر 2: حدیث میں ‘دجالون’ سے مراد بڑے فتنے والے جھوٹے مدعیان نبوت ہیں

یہ تیس دجال وہ بڑے جھوٹے ہوں گے جن کا فتنہ کچھ وقت باقی رہے گا۔ ان کے برعکس وہ جھوٹے مدعیانِ نبوت جن کا فتنہ محدود یا وقتی تھا، حدیث میں ان کا ذکر نہیں کیا گیا۔

نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ نے لکھا:

"آنحضرت ﷺ نے جو اس امت میں تیس دجالوں کی آمد کی خبر دی تھی، وہ پوری ہو کر 27 کی تعداد مکمل ہوچکی ہے۔”
(حجج الکرامہ)

اب اگر مرزا قادیانی کو بھی ان میں شامل کیا جائے تو تعداد 28 ہو جاتی ہے — یعنی ابھی بھی مکمل نہیں ہوئی۔


❖ خلاصہ کلام

اس حدیث سے ہرگز یہ ثابت نہیں ہوتا کہ حضور ﷺ کے بعد سچے انبیاء آئیں گے، بلکہ اس سے صرف یہ پتہ چلتا ہے کہ بہت سے جھوٹے مدعیانِ نبوت آئیں گے جو خود کو نبی یا رسول کہلائیں گے۔

جبکہ نبی اکرم ﷺ نے صراحت کے ساتھ فرمایا:

"اللہ تعالیٰ نے مجھ پر نبوت و رسالت ختم کر دی ہے، اب میرے بعد کوئی نبی نہیں۔”

لہٰذا قادیانیوں کا استدلال نہ صرف حدیث کے سیاق و سباق کے خلاف ہے، بلکہ قرآن، سنت اور اجماعِ امت کے بھی منافی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے