قادیانی حضرات کو ان کے اصل عقائد تک پہنچانے کے لیے، ان کے مرزا صاحب کے ایک اہم اصول کو ملاحظہ فرمائیں۔ مرزا قادیانی نے اپنی کتاب "ازالہ اوہام” میں "حقیقی” اور "مجازی” معنی کے حوالے سے ایک خاص اصول بیان کیا ہے، جسے سمجھنا ضروری ہے۔

’یہ بات ادنیٰ ذی علم کو بھی معلوم ہو گی کہ جب کوئی لفظ حقیقت مسلّمہ کے طورپر استعمال کیا جاتاہے یعنی ایسے معنوں پر جن کے لئے وہ عام طور پر موضوع یا عام طور پر مستعمل ہوگیا ہے تو اس جگہ متکلم کے لئے کچھ ضروری نہیں ہوتا کہ اس کی شناخت کے لئے کوئی قرینہ قائم کرے کیونکہ وہ اُن معنوں میں شائع متعارف اور متبادرالفہم ہے لیکن جب ایک متکلم کسی لفظ کے معانی حقیقت مسلّمہ سے پھیر کر کسی مجازی معنی کی طرف لے جاتا ہے تو اس جگہ صراحتًا یا کنایتًا یا کسی دوسرے رنگ کے پَیرائے میں کوئی قرینہ اس کو قائم کرنا پڑتا ہے تا اس کا سمجھنا مشتبہ نہ ہو اور اس بات کے دریا فت کے لئے کہ متکلّم نے ایک لفظ بطور حقیقت مُسلّمہ استعمال کیا ہے یا بطور مجاز اوراستعارہ نادرہ کے بھی کھلی کھلی علامت ہوتی ہے کہ وہ حقیقت مسلّمہ کو ایک متبادر اور شائع و متعارف لفظ سمجھ کر بغیر احتیاج قرائن کے یونہی مختصر بیان کر دیتا ہے۔مگر مجاز یا استعارہ نادرہ کے وقت ایسا اختصار پسند نہیں کرتا بلکہ اس کا فرض ہوتا ہے کہ کسی ایسی علامت سے جس کو ایک دانشمند سمجھ سکے اپنے اس مدعا کو ظاہر کرجائے کہؔ یہ لفظ اپنے اصل معنوں پر مستعمل نہیں ہوا۔‘‘

(ازالہ اوہام ص۳۳۳، خزائن ج۳)

اصول آپ نے دیکھ لیا مرزا کہتا ہے مجازی معنی لینے کے لیے کوئی نہ کوئی قرینہ ہونا ضروری ہے ، ہم اوپر ثابت کر چکے ہیں کہ توفی کا حقیقی معنی ” أخذ الشيء وافيا “ ہے اور مجازی معنوں ”موت“ ہے۔اس لیے ہمیں حقیقی معنی لینے کے لیے تو کسی قرینہ کی ضرورت نہیں مگر قادیانی حضرات تو مجازی معنی ”موت“ لینے کے لیے مرزا قادیانی کے اصول کے مطابق ضرور قرینہ چاہیے اور ہماری زیر بحث آیت میں توفی کا معنی موت لینے کا کوئی قرینہ موجود نہیں ہے ۔ توفی کا حقیقی معنی پورا پورا لینا اس پر ہم دلائل کا انبار لگا چکے ہیں ۔ویسے تو ہم توفی کے معنی پورا پورا لینا پر تفاسیر سے بھی حوالہ جات پیش کر چکے ہیں اور عربی لغات سے بھی اب آخر میں کچھ حوالہ جات قادیانی کتب سے بھی ملاحظہ فرمائیںمرزا قادیانی نے توفی کا معنی ”پوری نعمت دینا “ کیا ہے۔ ملاحظہ فرمائیں” انی متوفیک ورافعک الی وجاعل الذین اتبعوک فوق الذین کفروا الی یوم القیامۃ ۔۔۔۔۔۔ (آگے عربی لمبی عربی عبارت ہے) ۔۔۔۔ (پر ترجمہ ان الفاظ سے شروع ہوتا ہے ) میں تجھ کو پوری نعمت دوں گا اور اپنی طرف اٹھاؤں گا۔ اور جو لوگ تیری متابعت اختیار کریں یعنی حقیقی طور پر اللہ و رسول کے متبعین میں داخل ہو جائیں ان کو ان کے مخالفوں پر کہ جو انکاری ہیں۔ قیامت تک غلبہ بخشوں گا۔ “

(روحانی خزائن جلد 1 صفحہ 620)

آپ نے ملاحظہ فرمائیں عبارت میں مرزا قادیانی نے توفی کا معنی پوری نعمت دینا کیا ہے ۔ دوسرا حوالہ ملاحظہ فرمائیںمرزا قادیانی اپنا ایک الہام لکھتا ہے اور آگے اس کا معنی بتاتا ہے ،” یا عیسٰی انی متوفّیک ورافعک الیّ وجاعل الذین اتبعوک فوق الذین کفروا الٰی یوم القیامۃ اس جگہ میرا نام عیسیٰ رکھا گیا اور اس الہام نے ظاہر کیا کہ وہ عیسیٰ پیدا ہوگیا۔

روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 49

دیکھیں مرزا قادیانی نے متوفّیک کا معنی ”عیسیٰ پیدا ہوگیا“ کیے ہیں ، قادیانی حضرات تو کہتے ہیں توفی کا معنی موت کے علاوہ ہوتا ہی نہیں ہے اب بتائیں مرزا قادیانی کا کیا کرنا ہے ؟خیر ایک اور حوالہ ملاحظہ فرمائیں” براہین احمدیہ کا وہ الہام یعنی یا عیسٰی انّی متوفیک جو سترہ برس سے شائع ہو چکا ہے اس کے اس وقت خوب معنے کھلے یعنی یہ الہام حضرت عیسیٰ کو اس وقت بطور تسلی ہوا تھا جب یہود ان کے مصلوب کرنے کے لئے کوشش کر رہے تھے۔ اور اس جگہ بجائے یہود ہنود کوشش کر رہے ہیں اور الہام کے یہ معنے ہیں کہ میں تجھے ایسی ذلیل اور لعنتی موتوں سے بچاؤں گا۔ “

(روحانی خزائن جلد 12 صفحہ 23)

اس جگہ مرزا قادیانی نے توفی کا معنی ”لعنتی اور ذلت کی موت سے بچانا “ کیا ہے ۔
اسی طرح براہین احمدیہ حصہ پنجم میں لکھا ہے
”اس لئے اُس نے بطور پیشگوئی مجھے بھی مخاطب کر کے یہی فرمایا کہ یا عیسٰی انّی متوفیک اس میں یہی اشارہ تھا کہ مَیں قتل اور صلیب سے بچاؤں گا“

(براہین احمدیہ حصہ پنجم ، خزائن جلد 21 صفحہ 362)

دیکھیں اس جگہ توفی کا معنی ”قتل اور صلیب سے بچانا“ کیے ہیں ۔اب قادیانی حضرات بتائیں کہ ان تینوں معنی میں سے کون سا والا درست ہے اور کون سا غلط ؟ کون سا حقیقی ہے کون سا مجازی ؟اگے چلتے ہیں قادیانیوں کا پہلا خلیفہ حکیم نور دین توفی کا کیا معنی کرتا ہے ملاحظہ فرمائیں”اِذۡ قَالَ اللّٰہُ یٰعِیۡسٰۤی اِنِّیۡ مُتَوَفِّیۡکَ وَ رَافِعُکَ اِلَیَّ وَ مُطَہِّرُکَ مِنَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ جَاعِلُ الَّذِیۡنَ اتَّبَعُوۡکَ فَوۡقَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ ۚجب اللہ نے فرمایا اے عیسی میں لینے والا ہوں تجھ کو اور بلند کرنے والا ہوں اپنی طرف اور پاک کرنے والا۔ تجھے کافروں سے اور کرنے والا ہوں تیرے اتباع کو کافروں کے اوپر قیامت تک۔“

قادیانی حضرات کے تمام حجت کے لیے چند حوالے تھے، امید ہے یہ کافی شافی ہوں گے۔(نوٹ: چونکہ ہم مانتے ہیں کہ توفی کے مجازی معنی موت ہیں اس لیے قادیانی حضرات کا کوئی ایسا حوالہ پیش کرنا جس میں ”توفی کا معنی موت بتایا گیا ہو یا موت کو توفی کی قسم بتایا گیا ہو“ ہمارے خلاف نہیں ہو گا)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے