مکتبہ فکر

اسلام میں مختلف مکتبہ فکر اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ مسلمانوں نے وقتاً فوقتاً اپنے عقائد، عبادات، فقہ اور مذہبی معاملات میں اختلافات کو کس طرح دیکھا اور سمجھا۔ اس اختلاف کا تعلق عموماً فقہی، عقیدتی، یا سماجی مسائل سے ہوتا ہے۔ اسلام میں اہل سنت والجماعت اور شیعہ دو بڑے فرقے ہیں، لیکن ان دونوں کے اندر بھی مختلف ذیلی فرقے موجود ہیں۔

1. اہل سنت والجماعت (Sunni Islam)

اہل سنت والجماعت اسلام کے سب سے بڑے فرقے کی نمائندگی کرتا ہے، اور دنیا بھر میں مسلمانوں کی اکثریت اسی فرقے سے تعلق رکھتی ہے۔ اہل سنت کے عقائد اور طریقہ کار کا اصل ماخذ قرآن اور حدیث ہیں، اور یہ فرقہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلافت کا حق امت مسلمہ کا ہے، نہ کہ کسی خاص خاندان یا فرد کا۔

اہل سنت کے 4 بڑے مسالک:

  1. حنفی (Hanafi)
  2. شافعی (Shafi’i)
  3. مالکی (Maliki)
  4. حنبلی (Hanbali)

یہ چار فقہی مسالک، جو اہل سنت کے درمیان پائے جاتے ہیں، قرآن اور حدیث کی بنیاد پر فقہ کی مختلف تفصیلات میں اختلافات رکھتے ہیں، لیکن بنیادی عقائد پر اتفاق رکھتے ہیں۔

اہل سنت کی بنیادی خصوصیات:

  • توحید (اللہ کی واحدیت) اور رسالت (محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت) پر یقین۔
  • خلافت: خلفاء کی اجماع کے ذریعے قیادت کی اہمیت۔
  • صحابہ کرام اور اہل بیت کی عزت و احترام۔
  • اجماع اور قیاس کا استعمال۔

2. شیعہ اسلام (Shia Islam)

شیعہ مسلمان اہل بیت (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان) کی محبت اور ان کے حقوق پر زور دیتے ہیں۔ شیعہ اسلام میں علی ابن ابی طالب کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حقیقی جانشین اور امام سمجھا جاتا ہے، اور ان کا عقیدہ ہے کہ امام، جو اللہ کی طرف سے منتخب ہوتے ہیں، مسلمانوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔

شیعہ اسلام کے اہم فرقے:

  1. اثنا عشری (Twelvers): یہ سب سے بڑا شیعہ فرقہ ہے، جو بارہ اماموں پر ایمان رکھتا ہے۔
  2. اسماعیلی (Ismaili): یہ فرقہ سات اماموں پر ایمان رکھتا ہے۔
  3. زیدیہ (Zaydi): اس فرقے کا عقیدہ پانچ اماموں پر ہے۔

شیعہ اسلام کی خصوصیات:

  • امامت: شیعہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ امام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اللہ کی طرف سے منتخب رہنماء ہیں۔
  • اہل بیت کا خصوصی احترام: شیعہ اسلام میں اہل بیت، خصوصاً امام علی، امام حسین، اور ان کے بعد کے اماموں کی بہت بڑی عزت اور احترام ہے۔
  • عاشورہ اور کربلا: شیعہ مسلمان عاشورہ کے دن کو امام حسین کی شہادت کی یاد میں مناتے ہیں۔

دیوبندی (Deobandi)

دیوبندی مکتبہ فکر، جو اہل سنت والجماعت کے عقائد کی پیروی کرتا ہے، 19ویں صدی میں دیوبند (ہندوستان) میں قائم ہوا تھا۔

بریلوی (Barelvi)

بریلوی مکتبہ فکر بھی اہل سنت والجماعت کے حنفی مسلک سے تعلق رکھتا ہے اور اس کا بانی امام احمد رضا خان رَحْمَةُ اللّٰەِ تَعَالٰی عَلَيْه ہیں۔ بریلوی پیروکار اولیا اللہ کی کرامات پر ایمان رکھتے ہیں اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر بہت زور دیتے ہیں۔ یہ عید میلاد النبی اور دیگر اسلامی محافل میں سرگرم ہے۔

وہابی (Wahhabi)

وہابی تحریک کا آغاز محمد بن عبدالوہاب کی قیادت میں 18ویں صدی میں سعودی عرب میں ہوا۔ وہابی مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ صرف قرآن اور حدیث کی پیروی کی جائے اور تمام بدعات (جیسے اولیا اللہ کی عبادت یا قبروں پر حاضری) کو رد کیا جائے۔ وہابی مسلمانوں کا مقصد اسلامی عقائد کو خالص اور اصلی شکل میں قائم کرنا تھا۔

اہل حدیث (Ahl-e-Hadith)

اہل حدیث وہ مسلمان ہیں جو قرآن اور حدیث کے علاوہ کسی دوسرے ذریعہ سے رہنمائی نہیں لیتے۔ ان کا عقیدہ ہے کہ اجماع اور قیاس کی بنیاد پر کسی بھی دینی مسئلے کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، اور یہ ہر بات کو صرف صحیح حدیث کی روشنی میں دیکھتے ہیں۔

نتیجہ

اسلامی دنیا میں مختلف فرقے یا مکتبہ فکر اس بات کا نتیجہ ہیں کہ مختلف جغرافیائی، تاریخی، اور فکری پس منظر نے اسلامی تعلیمات کی مختلف تشریحات پیدا کیں۔ ان تمام فرقوں کا بنیادی مقصد اللہ کی عبادت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرنا ہے، لیکن ان کے اختلافات عموماً دینی مسائل میں فقہ، عقیدہ، اور عبادت کے مختلف طریقوں کی وجہ سے ہوتے ہیں۔