انگریزوں نے مسلمانوں کی عزت کو جہاد سے جوڑا تھا، اور اس جذبے کو ختم کرنے کے لیے ایک جھوٹے نبی کی ضرورت تھی۔ مرزا قادیانی کو انگریزوں نے اس مقصد کے لیے منتخب کیا تاکہ وہ یہ دعویٰ کرے کہ اللہ نے اسے نبی بنا کر بھیجا ہے اور جہاد کو حرام قرار دے دیا ہے۔ مرزا قادیانی نے اپنی زندگی بھر اسلام کی مخالفت کی اور برطانوی حکومت کے مفادات کو آگے بڑھایا، مسلمانوں کو جہاد سے باز رکھنے کی کوشش کی۔ اس طرح وہ انگریزوں کا آلہ کار بن گیا اور مسلمانوں کو ان کے خلاف جہاد ترک کرنے کی تعلیم دی۔

(اشتہار چندہ، منارۃ المسیح، صفحہ ب، ت ، ضمیمہ خطبہ الہامیہ مندرجہ روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 17از مرزا قادیانی)

مجموعہ اشتہارات جلد دوم صفحہ 367-366از مرزا قادیانی

” آج کی تاریخ تک تیس ہزار کے قریب یا کچھ زیادہ میرے ساتھ جماعت ہے جو برٹش انڈیا کے متفرق مقامات میں آباد ہے اور ہرشخص جو میری بیعت کرتا ہے اور مجھ کو مسیح موعود مانتا ہے۔اسی روز سے اس کو یہ عقیدہ رکھنا پڑتا ہے کہ اس زمانے میں جہاد قطعاً حرام ہے۔ کیوں کہ مسیح آچکا خاص کر میری تعلیم کے لحاظ سے اس گورنمنٹ انگریزی کا سچا خیر خواہ اس کو بننا پڑتا ہے۔”

(گورنمنٹ انگریزی اور جہاد ضمیمہ صفحہ7-6،روحانی خزائن جلد17صفحہ29-28)

اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دین کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال

اب آگیا مسیح جو دین کا امام ہے
دین کی تمام جنگوں کا اب اختتام ہے

اب آسمان سے نورِ خدا کا نزول ہے
اب جنگ اور جہاد کا فتویٰ فضول ہے

دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد
منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد

ضمیمہ تحفہ گولڑویہ، صفحہ 42، روحانی خزائن جلد 17، صفحات 77-78 از مرزا قادیانی

مرزا قادیانی کی جماعت نے نہ صرف جہاد کو حرام قرار دینے کا دعویٰ کیا بلکہ انگریزوں کی حکومت کی حمایت اور وفاداری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ اس کے باوجود، حیرت انگیز طور پر قادیانیوں کی ایک بڑی تعداد پاکستانی فوج میں شامل ہو گئی ہے، جو کہ ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔ اس تضاد کی وجہ یہ ہے کہ پاک فوج کا بنیادی مقصد اور اس کا روایتی موٹو جہاد ہے، جبکہ قادیانیوں کے عقائد میں جہاد کو حرام قرار دیا گیا ہے۔

یہ ایک سنگین مسئلہ بنتا ہے کیونکہ پاکستانی فوج میں شامل افراد کا ایمان اور عقیدہ فوجی اصولوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے، خاص طور پر جب فوج کے مقصد میں جہاد کا خاص مقام ہو۔ مرزا قادیانی کے عقیدے کے مطابق، ان کے پیروکاروں کے لیے جہاد نہ صرف غیر ضروری ہے بلکہ وہ اسے حرام سمجھتے ہیں۔ اس تضاد کی بنا پر مسلمانوں کا یہ دیرینہ مطالبہ ہے کہ پاک فوج کو قادیانیوں سے پاک کیا جائے تاکہ اس میں موجود افراد کے عقائد اور فوجی موٹو میں کوئی تضاد نہ ہو۔

پاکستان کی فوج کی موجودہ فضا میں، جہاں جہاد کا عقیدہ مرکزی حیثیت رکھتا ہے، قادیانیوں کا ہونا ایک سوالیہ نشان بن جاتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ اس تنازعہ کو نظر انداز نہ کیا جائے اور ایک متفقہ فیصلے کی طرف قدم بڑھایا جائے تاکہ پاکستانی فوج کی اخلاقی اور مذہبی تشخص کی حفاظت ہو سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے